موجود بہر سمت ہے اک ذاتِ الہٰی
دیتی ہے گواہی یہی آیاتِ الہٰی

اجرامِ فلک ہوں کہ نباتات و جمادات
ہر چیز سمجھتی ہے اشاراتِ الہٰی

جتنے بھی کرشمے نظر آتے ہیں نمو کے
ہر آن کئے دیتے ہیں اثباتِ الہٰی

انساں Ú©Û’ Ø+واس اُس Ú©Û’ ہی ارشاد سے قائم
گھیرے ہیں خلائق کو عنایاتِ الہٰی

آفاق در آفاق ہیں انوار اُسی کے
امکان در امکان نشاناتِ الہٰی

پابند عناصر ہیں اُسی ذات کے تائبؔ
فطرت میں بھی جاری ہیں ہدایاتِ الہٰی